Friday, April 26
Shadow

Tag: تصویر کہانی

عظمت، حوصلے اور ہمت کی داستان : پروفیسرمحمد الیاس ایوب

عظمت، حوصلے اور ہمت کی داستان : پروفیسرمحمد الیاس ایوب

تصویر کہانی
کہانی کار : ساجد یوسف، تصاویر: آکاب اسکول فار دی بلائنڈ آکاب اسکول فار دی بلائنڈ کےروح رواں پروفیسر محمد الیاس ایوب کو حکومت پاکستان کی جانب سے ان کی نابینا افراد کی فلاح و بہبود کےلئے کئے جانے والے بے مثال کام کے اعتراف میں "تمغہ امتیاز " کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ ان کو یہ تمغہ اس سال 23 مارچ کو یوم پاکستان کی تقریب میں دیا جائے گا۔ مظفر آباد پوسٹ گریجویٹ کالج میں پروفیسر الیاس ایوب کو" تمغہ امتیاز" ملنے کی خوشی میں ان کے اعزاز میں ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا۔ تقریب کی صدارت گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج برائے طلبا کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر عبدالکریم نے کی۔ پروفیسر الیاس ایوب نابینا افراد کو معاشرے کا ایک کارآمد حصہ بنانے کے جس مشن پر عمل پیرا ہیں اللہ پاک ان کو مزید ہمت اور استقامت عطاء کرے اور اجر عظیم عطاء فرمائے۔ میں اگر زندگی میں پروفیسر محمد الیاس ایوب صاحب سے ن...
لاٹھی ہاتھ کی، بھائی ساتھ کا – کہانی کار وقاص رشید

لاٹھی ہاتھ کی، بھائی ساتھ کا – کہانی کار وقاص رشید

تصویر کہانی
کہانی کار  اور تصاویر سردار وقاص رشید  آپ نے یہ محاورہ تو سُنا ہوگا۔ کہ لاٹھی ہاتھ کی، بھائی ساتھ کا۔ اس محاورے کا مطلب ہے کہ لاٹھی وہی جو ہاتھ میں ہو اور بھائی وہی جو ساتھ دے۔ آزادکشمیرکے ایک دور افتادہ گاؤں میں ایک درویش صفت انسان ایسا ہے جس نے اس محاورے پرپورا عمل کرکے خدمت خلق اور سماجی فلاحی کاموں کی ایک روشن مثال قائم کی ہے۔ لاٹھی(سوٹی) یا چھڑی، اور عصا بنانے کے ماہر۔۔۔۔۔۔۔۔ہورنہ میرہ، کوٹیڑہ راولاکوٹ سے تعلق رکھنے والے محترم شفیق صاحب اپنے فن کے ماہر مانے جاتے ہیں۔ ایک لمبے عرصے سے وہ انتہائ مہارت اور نفاست سے بہت ہی خوبصورت اور مختلف ڈیزائن کی لاٹھیاں اور عصا وغیرہ اپنے ہاتھوں سے تیار کرتے ہیں -میرا خیال ہے کہ د نیا کی کسی مارکیٹ میں کوئی مشین بھی اتنی خوبصورتی سے بل کھاتی اور مختلف ڈیزائن کی لاٹھیاں تیار نہیں کر سکتی۔ خوبصورت لاٹھیاں وہ مارکیٹ میں فروخت...
مادر علمی گورنمنٹ کالج میرپور آزادکشمیر کی ایک تاریخی تصویر

مادر علمی گورنمنٹ کالج میرپور آزادکشمیر کی ایک تاریخی تصویر

تصویر کہانی
کہانی کار : مشتاق اے بٹ  -فوٹو کریڈٹ : سروشین  یہ 1945 کی کالج کی بلڈنگ پرانے میرپور کے احاطہ کی تصویر ہے. جبکہ کالج کی ٹیم شملہ انڈیا میں ہونے والے کھیلوں کے مقابلہ میں کچھ ٹرافیاں جیت کر لائی تھی - تصویر میں کالج کے پرنسپل سید مختار شاہ جن کا تعلق سری نگر کشمیر سے تھ، ا بھی بیٹھے ہوئے ہیں۔ اور انکے ساتھ کالج کے ڈی پی عبدالحمید بیٹھے ہوئے ہیں - تصویر میں کالج کے صرف تین مسلمان طلبا سید سلطان شاہ، محمد حسین رتیال اور چوھدری محمد رفیق ہیں جبکہ باقی سب طلبا میرپور کے مقامی ہندو تھے ۔ میرپور کالج 1944 میں ریاست جموں و کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ نے اپنے اکلوتے بیٹے  شری کرن سنگھ کے نام سے انٹرمیڈیٹ کی حثیت سے قائم کیا تھا۔ اور یہ سری نگر اور جموں کے کالجوں کے بعد ریاست بھر کا تیسرا کالج تھا ۔ 1947 کی تقسیم کشمیر کے بعد یہ آزادکشمیر کا واحد کالج تھا۔ اور اسے 1950 کے لگ بھگ ڈگری کا...
دریک راولاکوٹ  ۔ ایک اوجھل نگینہ-

دریک راولاکوٹ ۔ ایک اوجھل نگینہ-

تصویر کہانی
کہانی کار: حبیب گوہر۔ تصاویر : سوشل میڈیا  ایک دوست نے دریک ہم سفری کی دعوت دی تو مصروفیت کے باوجود انکار نہیں کر سکا۔ انکار نہ کرنے کی وجہ دوستی نہیں بلکہ دریک تھی۔ دریک عید گاہ لفظ دریک ویسے تو مؤنث ہے لیکن پیڑ، بوٹا، درخت، شجر، نخل اور پھر گاؤں، گوٹھ، موضع، قصبہ کے باعث مذکر بولا جاتا ہے۔ ہم اسے مؤنث ہی استعمال کریں گے کیوں کہ یہ فوراً جوان ہو جاتا ہے۔ اس کی لکڑی پسلی کی طرح بے لچک ہوتی ہے۔ تند ہوائیں اسے توڑ دیتی ہیں۔ اس کا برقع (چھال) خاکستری اور سرمئی لیکن ملائم اور چمکدار ہوتا ہے۔ برقع اتاریں تو اس کا تنا ہلکا سرخی مائل سفید اور بھورا ہوتا ہے۔ اس کا چھتری نما پیڑ جھلسے ہوؤں کو پناہیں فراہم کرتا ہے۔ اس کے برگ، گل اور ثمر کے خواص کے احاطے کے لیے علٰیحدہ دفتر درکار ہے۔ دھرکانو معصوموں کی گولہ باری کے کام بھی آتے ہیں۔دھریک فیض بخش ہے۔ اسے روشنی اور تھوڑا بہت پانی ملے...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact