Thursday, April 25
Shadow

Tag: افضل ضیائی

میری بیڑی کا ملاح/ تحریر ۔ افضل ضیائی

میری بیڑی کا ملاح/ تحریر ۔ افضل ضیائی

شخصیات
                         ----------------------------------                               افضل ضیائی سمرالہ گجراں ھمارے آبائی گاوں پنڈی جہونجہ کے مضافات میں کوٹلہ (پاکستان ) کو جانے والی سڑک پہ واقع ھے ۔میری کم سنی کا دور تھا مجھے یاد پڑتا ھے کہ کوٹلہ روڈ سے سمرالہ گاوں کے اندر آتی ھوئی کچی سڑک کے کنارے گھنے درختوں کے جھنڈ میں ان دنوں ایک "ٹنڈوں" والا کنواں ھوتا تھا یہاں ماحول کی ٹھنڈک کی وجہ سے بیماری کے دنوں میں والد محترم کو سفر آخرت پہ روانگی سے پہلے مقیم ھونا پڑا ۔ اس کنویں سے "کوھلیں " (نالیاں ) نکال کر کھیتوں کو پانی سے سیراب کیا جاتا تھا ان کوھلوں کے کناروں پہ سرخ گلاب کے پودے لگائے گئے تھے ۔ان گلابوں کی خوشبو ،مہک، ایسی شاندار اور...
کونج بچھڑ گئ ڈاروں لبھدی سجناں نوں/ افضل ضیائی

کونج بچھڑ گئ ڈاروں لبھدی سجناں نوں/ افضل ضیائی

شخصیات
تحریر:- افضل ضیائی زعفران زار گل رنگ دیس کی حبہ خاتون۔۔۔۔۔۔آنٹی صدیقہ غلام نبی بزاز ۔۔۔۔۔رخصت ھو گئیںسرینگر !جموں و کشمیر کا سرمائی دارلخلافہ اور وادئ کشمیر کا سرتاج، ۔۔۔۔۔۔پتہ نہیں کیوں میرے دل میں بستا ھے ۔ اس شہر میں آباد نشاط باغ، قلعہ ھری پربت، اور لال چوک جیسے تاریخی حوالے مجھے اپنی طرف کھینچتے ھیں یا پھر 13 جولائی 1931 کے شہداء کی یاد رلا دیتی ھے جو اذان کے ایک ایک کلمے کو مکمل کرتے ھوئے گولیاں کھاتے رھے اور اپنی جاں جان آفریں کے سپرد کرتے گئے۔۔ ۔۔۔میرا خیال ھے کہ سری نگر کی محبت کا ھمارے دل میں جاگزیں ھونا "درگاہ حضرت بل " کے فیض رواں کی وجہ سے بھی ھے۔پرانے سرینگر کے محلے، زینہ کدل میں وادی کے متمول خاندان کی جوانسال بیٹی نے منشی فاضل کا درجہء تعلیم مکمل کر لیا تو والدین نے شادی خانہ آبادی کی زمہ داریاں نبھانے کی ٹھان لی ۔ آنسہ صدیقہ کی لوح نصیب پہ شریک حیات کے خانے میں ایک بی...
لو اک چراغ اور بجھا- تحریر–افضل ضیائی

لو اک چراغ اور بجھا- تحریر–افضل ضیائی

شخصیات
تحریر--افضل ضیائیبچپن کی حدود پھلانگ کر جب ھم لڑکپن میں داخل ھوئے تو تاریخ کے مطالعے میں مسلہء کشمیر محض سات سطروں میں دکھائی دیتا تھا ۔۔لگتا تھا کہ اھل کشمیر کی تاریخ کو دانستہ طور پہ "لکائی چھپائی" کےچکر میں رکھنے کی زمہ داری بعض قوتوں نے اپنے زمہ لے رکھی تھی ۔تاریخ کشمیر کی پرانی کتابوں کی عدم دستیابی تھی اور نئی نسل اپنی قومی تاریخ سے بے خبری کے عذاب کو جھیلنے پہ مجبور تھی ۔ایسے میں تاریخ کشمیر کے اس گھپ اندھیرے میں دانستہ خواھش اور پورے عزم کے ساتھ ایک شخص اٹھا جس نے گمشدہ تاریخ کشمیر کو کھنگال کر اور اس کے تختوں سے برسوں کی پڑی گرد کو جھاڑپونچھ کر نسل نو کے ھاتھوں میں تھما دیا ۔یہ تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جناب جی ایم میر ۔۔۔۔۔۔جو آج 30اپریل 2021،جمعتہ المبارک کو ماضی میں خطہء کشمیر کا حصہ رھنے والے ھزارہ کے خوبصورت شہر ۔۔۔ایبٹ آباد میں منوں مٹی کی چادر اوڑھ کر محو استراحت ھو جائیں گے ۔ایسے ...
افضل ضیائی : ایک دلربا شاعر و افسانہ نگار، تحریر: نبیل احمد ( کمشنرریٹائرڈ)

افضل ضیائی : ایک دلربا شاعر و افسانہ نگار، تحریر: نبیل احمد ( کمشنرریٹائرڈ)

آرٹیکل
تحریر: نبیل احمد ( کمشنرریٹائرڈ) تا مرد سخن نگفتہ باشد عیب و ہنرش نہفتہ باشد سعدی شیرازی کہتے ہیں جب تک انسان کلام نہیں کرتا اس کے عیب و ہنر پوشیدہ رہتے ہیں ، آج ہم ایک ایسے شخص سے تعارف حاصل کریں گے جو نظم و نثر کے دونوں میدانوں میں اپنے جوہر دکھاتا ہے لیکن اس نشست میں ہم صرف اس کے منظوم کلام ہی سے اس کا نقش ابھارنے کی کوشش کریں گے اور اس کا حسنِ کلام دیکھیں گے ۔ یہ ہیں ہمارے نوجوان افسانہ نگار اور انقلابی شاعر محمد افضل ضیائی جن کا کہنا ہے ہونے کو کیا ہوتا نہیں زمانے میں ایک اس شخص کو میرا نہیں ہونا آیا امیر مینائی نے کہا تھا ع ساری دنیا کے ہیں وہ میرے سوا میں نے دنیا چھوڑ دی جن کے لئے مومن خاں مومن یہ خیال یوں باندھتے ہیں ع تم ہمارے کسی طرح نہ ہوئے ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا انسانی نفسیات اور خواہشات ہر کہیں یکساں ہیں ، کہا جاتا ہے بڑے لوگ ایک ج...
شاعری افضل ضیائی

شاعری افضل ضیائی

شاعری, غزل
وطن کا قرض تھا اتنا کہ سر دیا جاتازمیں کو سرخ گلابوں سے بھر دیا جاتامیں جب بھی تخت نشینوں سے حق طلب کرتاتو میری گود کو مٹی سے بھر دیا جاتامسرتوں سے مستفید ھو نہیں سکتےنہیں ھے جب تلک تاوان بھر دیا جاتاشب وصال کا کیا المیہ بیان کروںاٹھا کے ایک طرف مجھ کو دھر دیا جاتاکمال طرز حکومت تھا اس ریاست کالباس کفن کا ،مٹی کا گھر دیا جاتاوثیقے توڑ کر بانٹو، زمین لوگوں میںجو نعرہ زن ھوا ؛ وہ قتل کر دیا جاتا افضل ضیائی
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact