اساتذہ کا تدریسی بائیکاٹ اورحکومتی رویہ ،تحریر: سجاد افضل
سجاد افضل اساتذہ کرام تنخواہوں میں اضافے اور اپ گریڈیشن کے حوالہ سے سراپااحتجاج ہیں۔ جس کی پاداش میں حکومتی…
Giving voice to the voiceless
سجاد افضل اساتذہ کرام تنخواہوں میں اضافے اور اپ گریڈیشن کے حوالہ سے سراپااحتجاج ہیں۔ جس کی پاداش میں حکومتی…
تحریر: شبیر احمد ڈار خوشی کیا ہے ؟ اس کے بارے میں ہر شخص مختلف رائے دے گا ۔ ہر…
/ تحریر: ربیعہ فاطمہ بخاری فوٹو کریڈٹ : یو نیسف / آج کا نوجوان فرسٹریشن کا شکار کیوں ہے؟ یہ…
حفصہ مسعودی مسئلہ کشمیر پر جب بھی کسی تقریب میں شرکت کرنے کا اتفاق ہوا ، مقررین کو اکثر طنزیہ…
تحریر: نبیل احمد ( کمشنرریٹائرڈ) تا مرد سخن نگفتہ باشد عیب و ہنرش نہفتہ باشد سعدی شیرازی کہتے ہیں جب…
مادری زبان کے عالمی دن پر زکریا شاذ اردو کے 99 فی صد شعرا درست اردو لکھتے مگر غلط اردو …
تحریر: صغیر یوسف گل بھی گلشن میں کہاں غنچہء دہن تم جیسے کوئی کس منہ سے کرے تم سے، سُخن…
2021 آزادکشمیر میں انتخابات کا سال ہے۔ موروثی سیاست اور مفادات کی اس قربان گاہ میں ہم کس طرح سیاسی…
پارلیمانی جمہوری نظام نے پاکستان کو کیا کیا دکھ دئیے اور کیسے یہ جمہوری صیاد عوامی امنگوں کو اپنے جال…
تحریر: سید طاہرحسین نقوی خدمت انسانی کے سفر میں بے شمار نوجوانوں مرد وخواتین اور طلبہ و طالبات نے بطور…
تحریر : حارث قدیر زندگی اس پر رشک کرتی ہے جو زندگی سے بڑے مقاصد کو مقصد حیات بنالے، وقت…
تحریر : پروفیسر خالد اکبر اُس کی امیدیں قلیل اُس کے مقاصد جلیل نرم دم گفتگو ،گرم دم جستجو سرخ اور سپید چہرہ،کشادہ پیشانی،دراز قد،گرجدار آواز، چہرے پر تمکنت ،اُجلا لباس اور ہجوم میں نمایاں دیکھائی دینےوالے باغ وبہاراں شخصیت کے مالک پرنسپل شوکت حسین ا لمعروف ڈی پی شوکت صاحب کے بارے میں ایک نظر یا ایک ملاقات میں رائے قائم کرنا مشکل ہوتی ہے۔ چند روز کی رفاقت کے بعد اُن کے شخصیت کی پرتیں کھلتی ہیں توآپ انہیں انتہائی خوش باش،ممان نواز، ہمدرد،ہم احساس،محنتی اور سنجیدہ شخصیت پائیں گے۔ آپ 1960 میں تراڑکھل کے نواحی گاؤں نڑیو لہ کے ایک متمول گھرانے میں متولد ہوئے۔ تاہم بعد ازاں تراڑکھل کے صدیوں سےمشہور تاریخی اور خوب صورت چار چناروں سے اس قد ر مسحور اور متاثرہوئے کے انکے عین رُو برو اپنے آشیانہ ایستاد کر دیا۔ ا نٹر میڈیٹ تک تعلیم تراڑکھل سے حاصل کی۔ گریجویشن اور فزیکل ایجوکیشن کی ماسٹر ڈگریاں پنجاب یونیورسٹی سے حاصل کی۔ زمانہ طالب علمی میں فٹ بال اور والی بال کے عمدہ کھلاڑی رہے اور طلبہ تنظیموں میں بھی فعال کردا ر ادا کیا۔ بطور ڈائریکٹر فزیکل ایجو کیشن شعبہ کالجز کو جوائن کیا اور یوں اپنے مادرعلمی انٹر کالج تراڑکھل سے ۱پنے کیریز کا آغاز کیا۔ سروس کے دوران خوش بختی کا بھر پور ساتھ رہا۔پورے 36 سال کے عرصہ میں صرف ایک دفعہ تبادلہ ہوا۔ وہ بھی گرلزانٹر کالج ترٓاڑکھل کے پرنسپل کے طور پر۔۔ یوں اپنا نشیمن سے دونوں جائے کار صرف Stone’s throw کے فاصلہ پر واقع ہوئی…بس ہاتھ کو زرہ سا twist دینے کی ضرورت رہی۔ گرلز کالج کا پرنسپل بننے کے بعد اُنھوں نے اس ادارہ کا نقشہ ہی بدل ڈالا۔ تراڑکھل اور نواح…