Saturday, April 20
Shadow

Month: April 2021

حرمت ِ رسولؐ پہ صد جان سے قربان : تحریر ش م احمد

حرمت ِ رسولؐ پہ صد جان سے قربان : تحریر ش م احمد

آرٹیکل
تحریر : ش م احمد  رواں ماہ کے وسط میں چشم ِفلک نے یاس والم کےساتھ لاہور میں خونین مظاہرے اور مظاہرین کے خلاف جنگ نما پولیس ایکشن دیکھا۔ ان ناگفتہ مناظر میں ایک جانب عشقِ رسول ﷺ کے دعوے داروں کا حربی کردار متحرک تھا ، دوسری جانب پولیس کے چاق وچوبند مسلمانوں کا جنگی کردار ۔خون آشامیاں دیکھ کر مورخ خود سے پوچھ رہاتھا کہ یہ جدید طائف پیرس میں سجا ہے یالاہورمیں؟ یہ  سنگ وخشت اور گولیاں گستاخِ رسولؐ فرانسیسی صدر میکرون پر برس رہی ہیں یا اپنے ہی بھائی بند ایک دوسرے کے درپئے آزار ہیں ؟ اگردونوں فریق کلمہ گو ہیں ، محمد عربی ﷺ کے اُمتی ہیں ، سرور کونین ﷺ کے تئیں محبت واحترام سے بہ دل وجان سر شار ہیں ، ایک ہی قبلہ وقرآن ماننے والے ہیں تو پھر عبادت و مواخات کے مبارک ماہ میں یہ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے کیوں ؟ ان میں ظالم کون اور مظلوم کون ؟یہ دو متحارب گروہ دشمنی کی آگ اور منافرت کا دُھواں کیوں اُڑار...
شکیلہ تبسم کی کتاب ” دھنک کے رنگ سارے ” پر پروفیسر ملک یوسف کا تبصرہ

شکیلہ تبسم کی کتاب ” دھنک کے رنگ سارے ” پر پروفیسر ملک یوسف کا تبصرہ

تبصرے, شاعری
کتاب : " دھنک کے رنگ سارے” شاعرہ : شکیلہ تبسم تبصرہ نگار :  پروفیسر ملک یوسف  آزاد کشمیر کے شہر راولاکوٹ کی حسین وادیوں اور خوبصورت نظاروں میں پروان چڑھنے والی ایک بھولی بھالی سی لڑکی جو حسن سیرت و کردار کے لحاظ سے بے مثال اور اپنی شکل و صورت میں بمثل حوران جنت شکیلہ و رعنا اور اپنی شاعری کے اعتبار سےایک ابھرتی ہوئی با کمال شاعرہ ہے۔ جس کی شاعری کو پڑھ کر احساس ہوا کہ اس قدر دور افتادہ علاقے سے تعلق کے باوجود،جہاں فن شعر سے بہت کم لوگ آشنا ہیں،ایک ایسی باکمال اور پختہ کار شاعرہ کا ہونا کسی معجزے سے کم نہیں۔ ویسے بھی شاعری ایک ایسا فن ہے جو اکتسابی نہیں بلکہ وہبی ہے،اور قدرت کی ودیعت کردہ ایک ایسی صلاحیت ہے جو ہر کسی کے نصیب میں نہیں ہوتی،یہ عطیہ خداوندی ہے جسے مل جائے اس کے کیا کہنے۔ شکیلہ تبسم بہن کی نظموں اور غزلوں پر مشتمل کتاب "دھنک کے رنگ سارے" پڑھ کر مجھے...
فراق لمحہ : مظہراقبال مظہر

فراق لمحہ : مظہراقبال مظہر

شاعری
(انتہائی عزیز دوست ارشد محمود راں شہید کی یاد میں) اک پل جو جاں گُسل تھا ، وہ کیسے رُکتا شام لحظہ ، وہ وقتِ فرقت کبھی تو آتا الکھ نگری تمہیں پسند تھی، وہی تمہاری ادا بھی ٹھہری قضا کو چکمہ دے بھی دیتے، تمہیں تو کتنا ملال ہوتا شفق پر جب بھی شام پڑتی، نگاہ تمہاری ٹِک سی جاتی رفتہ رفتہ غروب ہونا ، تمہیں نہ آتا تو کس کو آتا ابھی جو ٹھہرے خزاں گزیدہ، کبھی تو ہوں گے قضا گرفتہ ناموسِ الفت بچا بھی لیتے ، اجل کا کیسے نہ نام آتا حیاتِ ابدی جو پا بھی لیتے تو کون مظہرِ خیال ہوتا رنگ و بُو سے لو لگاتے ، جو رہ میں اپنا قیام ہوتا مظہر اقبال مظہر ...
خود کشی آخر کیوں ؟ تحریر شبیر احمد ڈار

خود کشی آخر کیوں ؟ تحریر شبیر احمد ڈار

آرٹیکل
شبیراحمد ڈار      " خود کشی آخر کیوں ؟ " یہ ایک ایسا بنیادی سوال ہے جس کا جواب تلاش کرنا مشکل ہے اور اس سوال کا سامنا ہم سب کو اپنی زندگی میں کئ بار کرنا پڑتا . ہمیں اپنے ملک میں آئے روز خودکشی کے واقعات سننے اور دیکھنے کو ملتے ہیں . ہر خودکشی کرنے والا جو سوال چھوڑ جاتا وہ سوال یہ ہے کہ آخر اس خودکشی کی وجہ کیا تھی ؟ . اپنے ہوش وحواس میں اپنی جان لینے کا نام خودکشی ہے .یہ ایک عالمی مسلہ ہے اور ہر ملک اس مسلے کو  ختم کرنے میں ناکام ہوا ہے . ایک رپورٹ کے مطابق ہر چالیس سیکنڈ میں ایک خود کشی کا واقعہ رپورٹ ہوتا ہے اور ہر سال آٹھ لاکھ سے سولہ لاکھ تک لوگ خودکشی کے ذریعے اپنی زندگی کے چراغ گل کر دیتے .      عہد حاضر میں خودکشی کا رجحان بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے . خودکشی کا تعلق ذہنی تناؤ سے ہے انسان جب پریشان ہوتا ہے کسی چیز کے بارے میں فکر مند ہوتا ہے تب اسے خودکشی کے خیالات آنے لگتے . خودکشی ک...
آسمان ادب کے چاند سورج کی جوڑی  چل بسی

آسمان ادب کے چاند سورج کی جوڑی چل بسی

شخصیات
دنیائے علم و ادب کی پیشانی پر چمکنے والے چاند سورج کی جوڑی اپنے چاہنے والوں کو داغ مفارقت دے گئی. شعبہ تصنیف و تالیف اردو کی مایہ نازافسانہ نگار اور ادیبہ تبسم فاطمہ صاحبہ اپنے رب کو پیاری ہو گئیں -دو روز قبل ان کے شریک حیات مشرف عالم ذوقی اللہ کو پیارے ہو گئے تھے - ہماری گزارش پر تبسم فاطمہ صاحبہ نے پریس فارپیس کی لکھاری فوزیہ تاج کی آنیوالی کتاب“ سنگ ریزے“ کا پیش لفظ لکھا تھا - کتاب ابھی اشاعت کے مر احل میں ہے -پریس فار پیس فاؤنڈیشن اس سانحے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے - ہم محترمہ تبسم فاطمہ اور جناب مشرف عالم کے وصال پر  ہندوستان کی ادبی برادری با لخصوص ڈاکٹر نسترن فتیجی (ایڈیٹر دیدبان اور مرحومہ کی رفیق کار) کے ساتھ دلی اظہار تعزیت کرتے ہیں -اللہ پاک مرحومین کے درجات بلند کرے - تبسم فاطمہ حالات زندگی و ادبی خدمات پیدائش: تین جولائی وطن: آرہ،بہار تعلیم: عل...
پریس فار پیس پبلی کیشنز  کے کتاب دوست ساتھی بنیئے

پریس فار پیس پبلی کیشنز  کے کتاب دوست ساتھی بنیئے

پریس فار پیس, ہماری سرگرمیاں
پریس فار پیس  پبلی کیشز  فروغ علم و ادب  اور نئے قلمکاروں اور دور دراز کے علاقوں  کے ادیبوں، شاعروں اور لکھاریوں کی  سرپرستی  کے لیے کوشاں ایک  رضاکار ادارہ ہے۔ جس کا مقصد کتب بینی کا فروغ اور   نئے لکھاریوں  کی پیشہ ورانہ رہنمائی اور سرپرستی ہے۔ :اگر  آپ لکھاری، مصنف، کالم نگار، محقق ہیں یا قاری اور مطالعے کا ذوق   رکھتے ہیں تو بن جائیں ہماری علمی   و ادبی سرگرمیوں  کا حصہ نیچے دئیے ہوئے لنک پر کلک کریں اور ہمارا رجسٹریشن فارم پُر کردیں۔ آپ کا فارم موصول ہوتے ہی ہم آپ سے رضاکارانہ خدمات کے حصول کے لیے بذریعہ ایل میل یا واٹس اپپ رابطہ کریں گے. https://us1.list-manage.com/survey?u=58ac976426a3531c1a82b85a5&id=36cbab8038 ...
سری نگر کا فیشن شو – تحریر:  ش م احمد

سری نگر کا فیشن شو – تحریر: ش م احمد

آرٹیکل
تحریر : ش م احمد   رواں ماہ کی۱۲ ؍تاریخ کو سری نگر کشمیر کے ٹیگور ہال اورآئی کے ایس ایس میں متنازعہ فیشن شوز منعقد کرائے گئے ۔ وادی میں گرچہ اس نوع کی تقریب دوسال قبل منعقد ہونا بعید از قیاس تھا مگر اب ان چیزوں کی شروعات سے تبدیلی ٔ ہوا کا اشارہ ملتاہے ۔شو کی مخالفت میں عوامی ردعمل کا ویسا عشر عشیر بھی سامنے نہ آیا جومثلاً ۷ ؍ستمبر ۲۰۱۳ کو اُس وقت دنیا نے دیکھاجب جرمن سفارت خانہ نئی دلی کے تعاون سے شہرہ ٔ آفاق ڈل کنارے واقع مغل گارڈن شا لیمار باغ سری نگر میں بھارتی نژاد جرمن موسیقار ذوبین مہتا کا میوزیکل کنسرٹ بعنوان  ’’حقیقت ِکشمیر‘‘ ہواتھا ۔ سرکاری سطح پر منعقدہ اس محفل موسیقی میں ذوبین کے ہمراہ ۹۸  سازندروں اور بعض مقامی موسیقاروں نے شرکت کی تھی۔ اس ہائی پروفائل میوزیکل شو سے نئی دلی میں تخت نشین کانگریس کشمیر میں ’’امن اور نارملسی کی بانسری ‘‘ بجاکر اس کا کریڈٹ آن...
شاہد حمید: جہلم کا ایک روشن باب-تحریر: عارف الحق عارف

شاہد حمید: جہلم کا ایک روشن باب-تحریر: عارف الحق عارف

آرٹیکل, شخصیات
تحریر: عارف الحق عارف (امریکا) جہلم سے ہمارا کئی حوالوں سے جذباتی تعلق ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کا ذکر آتے ہی آنکھوں میں چمک سی پیدا ہوتی اور توجہ و دلچسپی میں اضافہ ہو جاتا ہے اور ہر اس شخص سے اپنائیت و قربت کا احساس ہونے لگتا ہے، جس کا اس تاریخی شہر سے کسی نہ کسی طرح تعلق ہے۔ یہ حوالے ہجرت، بچپن، جوانی اور بڑھاپے سے جڑے ہیں۔ یہ کل چھ حوالے ہیں، لیکن چھٹا حوالہ باقی پانچ سے نیا، توانا اور سب پر سبقت لے گیا ہے کہ یہ حوالہ جہلم کے مشہور اشاعتی ادارے بک کارنر اور اس کے بانی شاہد حمید، ان کے دو لائق اور فرماںبردار بیٹوں گگن شاہد اور امر شاہد کا ہے۔ جہلم سے تعلق کا پہلا حوالہ ہجرت اور بچپن کا ہے کہ ہم 1947ء میں مقبوضہ کشمیر سے ہجرت کر کے عارضی طور پر جس مہاجر کیمپ میں رکھے گئے تھے، وہ جہلم کے قریب چک جمال کی فوجی چھاؤنی کی بڑی بڑی بیرکوں میں قائم کیا گیا تھا۔ ہمارے بچپن کے چار سال 1948ء سے ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact